Translate

Showing posts with label #Judaism. Show all posts
Showing posts with label #Judaism. Show all posts

Sunday, May 5, 2019

بدبخت__یہود_کو_دعوتِ_مباہلہ " 🔥 #Jews

سورة البقرہ میں ارشاد باری تعالیٰ ہے :
(قُلْ اِنْ کَانَتْ لَکُمُ الدَّارُالْاٰخِرَةُ عِنْدَاللّٰہِ خَالِصَةً مِّنْ دُوْنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُالْمَوْتَ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنِ ۔ وَلَنْ یَّتَمَنَّوْہُ اَبَدًم ا بِمَا قَدَّ مَتْ اَیْدِیْھِمْ ط وَاللّٰہُ عَلِیْم م بِا لظّٰلِمِیْنَ )

''(اے نبی) کہہ دو کہ اگر آخرت کا گھر صرف تمہارے لیے ہے اور کسی کے لیے نہیں تو آؤ اپنی سچائی کے ثبوت میں موت طلب کرو، لیکن اپنی کرتوتوں کو دیکھتے ہوئے کبھی بھی موت نہیں مانگیں گے، اللہ تعالیٰ ظالموں کو خوب جانتاہے''[i]  

حضرت عبداللہ بن عباس  فرماتے ہیں کہ ان یہودیوں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی پیغام دیا گیا کہ اگر تم سچے ہو تو مقابلہ میں آؤ، ہم تم مل کر اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ ہم میں سے جھوٹے کو ہلاک کر دے 'لیکن ساتھ ہی پیشین گوئی بھی  [ii] کر دی کہ یہ لوگ ہرگز اس پر آمادہ نہیں ہوں گے۔ چنانچہ یہی ہوا کہ یہ لوگ مقابلہ پر نہ آئے اس لیے کہ وہ دل سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اور قرآن مجید کو سچا جانتے تھے۔ اگر یہ لوگ اس اعلان کے تحت مقابلہ میں نکلتے تو سب کے سب ہلاک ہو جاتے 'روئے زمین پر ایک بھی یہودی باقی نہ رہتا۔
ایک مرفوع حدیث میں بھی آیا ہے کہ اگر یہودی مقابلہ پر آتے اور جھوٹے کے لیے موت طلب کرتے تو وہ لوٹ کر اپنے اہل و عیال اور مال و دولت کا نام و نشان بھی نہ پاتے۔

سورة جمعہ میں بھی اسی طرح کی دعوت انہیں دی گئی ہے۔ آیت (قُلْ یٰاَیُّھَا الَّذِیْنَ ھَادُوْا) آخر تک پڑھیے انکا دعویٰ تھا کہ (نَحْنُ اَبْنَآءُ اللّٰہِ وَاَحِیَّآءُ ) ہم تو اللہ کی اولاد اور اسکے پیارے ہیں۔ یہ بھی کہا کرتے تھے (لَّنْ یَّدْ خُلَ الْجَنَّةَ اِلَّا مَنْ کَانَ ہُوْدًا اَوْ نَصٰرٰی) جنت میں صرف یہودی اور نصاریٰ جائیں گے'اس لیے انہیں کہا گیا کہ آؤ اس کا فیصلہ اس طرح کر لیں کہ دونوں فریق میدان میں نکل کر اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ہم میں سے جھوٹے کو ہلاک کر ڈالے لیکن چونکہ اس جماعت کو اپنے جھوٹ کا علم تھا یہ اس کے لیے تیار نہ ہوئے اور انکا کذب سب پر کھل گیا۔ 

اسی طرح جب نجران کے نصرانی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے 'بحث مباحثہ ہو چکا توا ن سے بھی یہی کہا گیا کہ (تَعَالَوْا نَدْعُ اَبْنَآءَ نَا وَاَبْنآءَ کُمََََْ ) یعنی آؤ ہم تم دونوں اپنی اپنی اولادوں اور بیویوں کو لے کر نکلیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ جھوٹوں پر اپنی لعنت فرمائے ،لیکن وہ آپس میں کہنے لگے کہ ہر گز اس نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مباہلہ نہ کرو ورنہ فوراً برباد ہو جاؤ گے۔  [iii]

چنانچہ اللہ تعالیٰ کی قران مجید میں بیان کردہ مندرجہ بالا پیشین گوئی حرف بحرف سچ ثابت ہوئی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حیاتِ مبارکہ میں یہودیوں اور عیسائیوں کو مباہلہ کی دعوت قبول کرنے کی ہمت نہ ہوئی۔
۔ ۔

[i] البقرہ ، 2:94-95
[ii] مسند احمد بحوالہ  تفسیر ابن کثیر ۔ جلداول ۔صفحہ 142
[iii] تفسیر ابن کثیر ۔ جلداول ۔صفحہ 142-143

۔ ۔ ۔
#shefro

ویٹی_کن_کے_پادری 🎭 "Father's of Vatican"

 اسی 80  فیصد پادری ہم جنس پرست ہیں

۔ ۔ ۔
مسیحیوں کے سب سے مقدس ترین مقام اور پاپائیت کے مرکز "ویٹی کن" کے حوالے سے فرانس کے صحافی کی جانب سے لکھی گئی کتاب میں حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔ اگرچہ اس کتاب کو ابھی تک فروخت کے لیے پیش نہیں کیا گیا، تاہم اس کے سامنے آنے والے اقتباسات نے پاپائیت کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا ہے۔

اس کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاپائیت کے مرکز اور کیتھولک عیسائیوں کے سب سے مقدس مقام ویٹی کن کے 80 فیصد پادری ہم جنس پرست ہیں۔ عالمی کیتھولک کمیونٹی کے ہفتہ وار میگزین ’دی ٹیبلیٹ‘ کے مطابق فرانس کے صحافی فریڈرک مارشل کی جانب سے لکھی گئی اس کتاب کو 21 فروری کو دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق اس کتاب میں نہ صرف ویٹی کن سٹی میں ہونے والی کرپشن، بدعنوانیوں اور جنسی تشدد کے حوالے سے انکشافات کیے گئے ہیں، بلکہ اس کتاب میں دعویٰ کیا گیا کہ ویٹی کن کے ہر 5 پادریوں میں سے 4 پادری ہم جنس پرست ہیں۔

اس کتاب کی انگریزی سمیت 8 زبانوں میں طباعت کی گئی ہے، اسے 20 سے زائد ممالک میں آئندہ ہفتے فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔

برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ نے اسی کتاب کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ فرانسیسی صحافی نے 4 سالہ تحقیق اور ویٹی کن کے درجنوں عہدیداروں کے انٹرویوز کرنے کے بعد اس کتاب کو لکھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کتاب میں صاف الفاظ میں واضح کیا گیا کہ ویٹی کن میں مذہبی تعلیمات سے وابستہ 80 فیصد پادری ہم جنس پرست ہیں اور جنسیت کے اسی عمل کی تشہیر بھی کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اگرچہ ویٹی کن کے ہر 5 میں سے 4 پیشوا ہم جنس پرستی کی جانب راغب ہیں، تاہم زیادہ تر جنسی طور پر متحرک نہیں ہیں۔ برطانوی اخبار کے مطابق فرانسیسی صحافی نے ابتدائی طور پر ویٹی کن میں مالی خورد برد کے حوالے سے کام شروع کیا تھا، تاہم بعد ازاں انہیں حیران کن حقائق کا علم ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کتاب میں 1500 افراد کے انٹرویوز کو شامل کیا گیا ہے، جن میں سے پاپائیت سے متعلق 45 سفیروں کے انٹرویوز بھی شامل ہیں۔ اس کتاب میں ویٹی کن کے 200 پادریوں، 52 بشپس، 11 سوئس گارڈز اور 41 سینیئر پادری یا کارڈینئلز کے انٹرویوز بھی شامل ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ویٹی کن کے پادریوں اور دیگر مذہبی پیشواؤں کے جنسی رجحانات پر مستند تحقیق کے بعد معلومات سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اگرچہ کتاب کو آئندہ ہفتے فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا، تاہم نشریاتی ادارے کو اس کتاب کی انگریزی شمارے کی کاپی مل گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 576 صفحات پر مشتمل اس کتاب میں پاپائیت کے مرکز کے اندر ہم جنسی پرست کے پھیلتے ہوئے رجحان پر کھل کر بات کی گئی ہے۔ تاہم ساتھ ہی رپورٹ میں کتاب میں کئے گئے دعووں پر سوالات بھی اٹھائے گئے ہیں کہ کیا واقعی ویٹی کن کے 80 فیصد پادری ہم جنس پرست ہیں؟

رپورٹس کے مطابق کتاب میں ویٹی کن کے کئی عہدیداروں نے بتایا کہ پاپائیت کے مرکز میں ہم جنس پرست پادری مخصوص کوڈ ورڈز یا الفاظ میں گفتگو کرتے ہیں۔ اس کتاب کو ایک ایسے وقت میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جب کہ ویٹی کن سٹی میں کیتھولک چرچز میں بچوں پر جنسی تشدد کے حوالے سے ایک عالمی کانفرنس منعقد ہوگی۔

خیال رہے کہ اس کتاب سے قبل کیتھولک مسیحیوں کے حوالے سے یہ رپورٹس سامنے آ چکی ہیں کہ ویٹی کن سمیت دنیا کے متعدد ممالک کے پادری بچوں پر جنسی تشدد میں ملوث ہیں۔ پاپائیت کے مرکز سمیت دنیا بھر کے چرچز میں پادریوں کی جانب سے بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے پر پوپ فرانسس بھی بات کر چکے ہیں اور اس عمل کو ناقابل قبول قرار دے چکے ہیں۔

اس کتاب کے حوالے سے سامنے آنی والی رپورٹس پر تاحال پاپائیت کے مرکز کی جانب سے آفیشل بیان سامنے نہیں آیا، تاہم پوپ فرانسس ماضی میں ہم جنس پرست افراد کے حوالے سے نرم رویے کی بات کر چکے ہیں۔

پوپ فرانسس نے ماضی میں کیتھولک پادریوں میں ہم جنس پرستی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ ہم جنس پرستی کی کیتھلوک تعلیمات میں ممانعت ہے لیکن وہ ہم جنس پرستی کا فیصلہ کرنے والا نہیں ہیں اور ہمیں ان لوگوں کو معاشرے کا حصہ بنانے کیلیے کام کرنا چاہیے۔

پوپ فرانسس نے بظاہر ہم جنس پرستوں کے لیے نرم رویہ اختیار کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر کوئی ہم جنس پرست ہے اور اپنی مرضی سے سچے دل سے خدا کی جستجو کرتا ہے تو وہ فیصلہ کرنے والا کون ہوتے ہیں..؟

۔ ۔ ۔
#shefro