"اِن حرامخورں (اشرافیہ) نے تو قرض لینے سے باز نہیں آنا. لیکن چکانا کیسے ہے..؟ یہ آج آپ کا بھائی بتائے گا...😘😘
۔ ۔
#_ایک_اپیل "
اگر آئی ایم ایف سے قرض لینا مجبوری ہے اور ملکی مفاد میں ہے تو ضرور لیں ۔ ۔
لیکن !!!!
کیوں نا اس بار قرض کا بوجھ عوام پر نئے ٹیکسز لگانے کی بجائے یہ کیا جائے کہ...
چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ساتھ ساتھ قومی اسمبلی و سینیٹ کے تمام ممبران اور صوبائی و وفاقی وزراء اور وزیر اعظم و صدر ؛ آرمی چیف ؛۔ اور تمام ججز صاحباں اور تمام بیوروکریٹس سے۔
سوائے اپنی تنخواہ کے, تمام تر مراعات واپس لے لی جائیں۔
ماہانہ ہاوس رینٹ،
ماہانہ بجلی و گیس بل،
ماہانہ ڈیزل و پٹرول خرچ،
ماہانہ لاکھوں الاؤنس،
ماہانہ ریفریشمنٹ خرچ،
ماہانہ گاڑیاں،
ماہانہ پروٹوکول،،،،
یہ سب کچھ چند ماہ اپنی جیب سے برداشت کر لیں پھر دیکھتے ہیں کہ....
مہنگائی کم ہوتی ہے یا بڑھتی ہے..؟؟
ملکی خسارہ کم ہوتا ہے یا بڑھتا ہے..؟؟
ملکی معیشت پہ قرض کا بوجھ کب تک رہتا ہے..؟؟
ریاست مدینہ کی بات کر تے ہیں مگر ریاست مدینہ کہ اصولوں کے قریب تک نہیں گئے۔
ریاست مدینہ میں تو حاکمِ وقت نے اپنی اور مزدور کی تنخواہ برابر رکھنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
۔ ۔ ۔
#shefro
No comments:
Post a Comment