Translate

Showing posts with label #ISI. Show all posts
Showing posts with label #ISI. Show all posts

Sunday, May 26, 2019

برزل_پاس (Burzil Pass)

گلگت بلتستان میں چودہ ہزار فٹ بلندی پر واقع برزل پاس کو پاک فوج نے عام ٹریفک کے لیے کھول دیا !!
۔ ۔

کمانڈر 10 کور راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر نے برزل ٹاپ کھولنے کا افتتاح کیا۔ برفباری کی ریکارڈ کے باوجود برزل ٹاپ کو اپریل میں کھول دیا گیا جو کہ برزل ٹاپ کو گزشتہ سالوں میں جون جولائی تک کھولتا تھا۔ کمانڈر ٹین کور لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر کی جانب سے کام کرنے والے جوانوں اور آفیسرز کو شاباش دی۔

اس دوران کمانڈر ٹین کور لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر کے ہمراہ فورس کمانڈر گلگت بلتستان میجرجنرل احسان محمود بھی ہمراہ موجود تھے۔ پاک فوج نے اس سال بے پناہ برفباری کے باوجود گلگت بلتستان میں تقریباً14,000(چودہ ہزار) فٹ بلندی پر واقع برزل پاس (Burzil Pass) کو پاک فوج نے عام ٹریفک کے لئے کھول دیا ہے۔ کور کمانڈر راولپنڈی لیفٹیننٹ جنرل بلال اکبر نے اس سلسلے میں برزل پاس کا خصوصی دورہ کیا اور برزل پاس اوپننگ کا افتتاح کیا- فورس کمانڈر گلگت بلتستان میجر جنرل احسان محمود خان ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے چلم چوکی سے برزل اور بعد ازاں چھوٹا دیوسائی تک جیپ اور سنو وہیکل میں دورہ کیا اور فوجی افسروں، جوانوں اور علاقے کے عوام سے ملاقات کی۔ علاقے کے عوام نے پاک فوج پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ استور سے برزل پار گاڑیاں چلنا شروع ہو گئی ہیں۔ 

پاک فوج نے موسم سرما کے دوران بھی سنو وہیکلز پر مقامی اساتذہ سمیت زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنی منازل تک پہنچایا۔ 

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ لائن آف کنٹرول کے اس پار بھارتی فوج تا حال تقریباً گیارہ ہزار پانچ سو فٹ بلندی پر واقع زوجیلہ پاس نہیں کھول پائی، جس سے مقبوضہ لداخ کے عوام میں انتہائی بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔

۔ ۔ ۔
#shefro




Thursday, May 16, 2019

کتے_کی_دُم 🎥

امریکا بھارت کو آبدوز_شکن ہیلی کاپٹر بیچنے پر تیار!! 😂
۔ ۔ ۔

امریکا نے بھارت کو 24 آبدوز شکن ہیلی کاپٹروں کی فروخت کی منظوری دے دی۔

بھارت نے گزشتہ سال ان ہیلی کاپٹروں کی خریدنے کی درخواست کی تھی جس کو امریکا نے فٹا فٹ منظور کر لیا ہے۔ جبکہ خبر ایجنسی کے مطابق ایم ایچ 60 آر ہیلی کاپٹروں کی مالیت تین کھرب 65 کروڑ روپے ہے۔

امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کا تیارکردہ یہ ہیلی کاپٹر آبدوزوں کو نشانہ بنانے کے علاوہ بحری جہازوں کو ناک آؤٹ کرنے، سرچ اور ریسکیو آپریشنز میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ بھارت انھیں برطانوی ساختہ سی کنگ ہیلی کاپٹروں کی جگہ استعمال کرے گا۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ مجوزہ فروخت امریکی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی میں مدد دے گی، اس سے امریکا بھارت اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہیلی کاپٹروں کی فروخت سے دفاعی شراکت دار کی سیکورٹی میں بہتری آئے گی اور بھارت ہمارا اہم دفاعی شراکت دار ہے۔

۔ ۔ ۔
#shefro

Sunday, May 12, 2019

خاموش جنگ 🎳

ہم پاکستانی جو جنگ کی صورت میں بھارت کو عبرتناک انجام سے دوچار کرنے کی بات کرتے ہیں. لیکن بھارت پاکستان کے ساتھ کس طرح ایک نظر نہ آنے والی جنگ عرصہ ہوا جنگ چھیڑ چکا ہے اور اس جنگ میں بھارت کو مسلسل کامیابی مل رہی ہے۔

جبکہ پاکستان کی عوام اور اس کے حکمران گھوڑے بیچ کر سو رہے ہیں۔ اور اس غلط فہمی میں چپ سادھ رکھی ہے کہ کونسا بھارت نے پاکستان کے خلاف میدان جنگ اپنی فوج اتار دی ہے۔ ہم یہ بات سمجھنے کیلیے تیار ہی نہیں کہ اب جنگیں میدانِ جنگ میں نہیں لڑی جاتیں. بلکہ اسکے کئی دور رس طریقے وجود میں آچکے ہیں. جن میں آبی وسائل کو ختم کرنا, قحط سالی مسلط کرنا, میڈیا کی خرید و فروخت, غداروں کو سپورٹ کرنا, مایوسیاں پھیلانا, شامل ہیں۔

توقع کے عین مطابق عالمی بینک نے کشن گنگا ڈیم کی تعمیر پر پاکستان کی شکایات اور شواہد کو ناکافی قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ یہ پاکستان کی بھارت سے سفارتی محاذ پر ایک بڑی شکست ہے۔ کشن گنگا ڈیم کی تعمیر 2009 میں شروع ہوئی جب پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اور ن لیگ مضبوط اپوزیشن تھی۔2011 کے بعد دو سال تک یہ کیس عالمی عدالت میں چلتا رہا لیکن بالآخر عالمی ثالثی عدالت نے نہ صرف پاکستان کے اعتراضات مسترد کر دیے بلکہ بھارت کو پانی کا رخ موڑنے کی اجازت دے دی۔ 

کیونکہ جب عالمی عدالت کی طرف سے ہمکو منھ مانگا وقت ملا تھا کہ ہم تمام تر شواہد عدالت میں پیش کردینگے تو وہ وقت گزر جانے کے باوجود ہم شواہد عدالت میں پیش نہیں کر سکے اور مطلوبہ وقت سے کہیں زیادہ گزر جانے کے بعد ہی عالمی عدالت نے فیصلہ بھارت کے حق میں کیا تھا۔

یاد رہے کہ یہ وہ دور تھا جب بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دیا جارہا تھا اور خارجہ امور کا قلمدان بھی وزیراعظم میاں نواز شریف کے پاس تھا۔ بھارت نوازی کی داستان صرف یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ دریائے سندھ پر تحقیق سے پتہ چلا کہ انڈیا نے ڈیم بنا کر دریائے سندھ کا سارا پانی روک لیا، سو جہاں کبھی کشتیاں چلتی تھیں وہاں زمین پر چارپائیاں پڑی ہیں۔

بنائے جانے والے متنازعہ پن بجلی کے منصوبے نیموباز گو کے خلاف بھی سابق وزیر اعظم صاحب کے احکامات کے مطابق عالمی عدالت میں جانے سے روک دیا گیا کہ “خوامخواہ اس کیس پر وقت ضائع ہو گا”۔

بھارت نے یہ منصوبہ مکمل کر لیا ،اور یہی نہیں اس دوران “چٹک” کا منصوبہ بھی پایہ تکمیل کو پہنچ گیا اور ہم صرف بھارت سے پینگیں بڑھانے کے خواب دیکھتے رہے۔

گزشتہ ایک دہائی میں زراعت اور آبی وسائل کی زبوں حالی کو دیکھ کر خون کھول اٹھتا ہے۔

مسلم لیگ ن کی ذمہ داریوں کا یہاں سے اندازہ کر لیں کہ اس دور میں بھارت صرف دریائے سندھ پر چودہ چھوٹے ڈیم اور دو بڑے ڈیم مکمل کر چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ منگلا ڈیم اکتوبر 2017 سے خالی پڑا ہے جبکہ تربیلا ڈیم بھی اس وقت بارش کا محتاج ہے۔

یہ کہانی یہیں ختم نہیں ہوتی، پانی کے حوالہ سے ہمارا مستقبل بہت دردناک ہے۔

دو سال قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بیان دیا کہ وہ پاکستان کو پانی کی بوند بوند کے لیے محتاج کر دے گا اور وہ اس پر عمل کر رہا ہے۔ بھارت دریائے چناب پر سلال ڈیم اور بگلیہار ڈیم سمیت چھوٹے بڑے 11 ڈیم مکمل کر چکا ہے ۔ 

دریائے جہلم پر وولر بیراج اور ربڑ ڈیم سمیت 52ڈیم بنا رہا ہے دریائے چناب پر مزید 24 ڈیموں کی تعمیر جاری ہے اسی طرح آگے چل کر مزید 190 ڈیم فزیبلٹی رپورٹس ، لوک سبھا اور کابینہ کمیٹی کے پراسس میں ہیں۔

یہ سب کچھ ہمارے سیاستدانوں اور حکمرانوں کی آنکھوں کے سامنے ہورہا ہے، لیکن کسی کو اس سے غرض نہیں،کوئی ووٹرز کو عزت دینے کا مطالبہ کر رہا ہے، کوئی مذہب پر سیاست کر رہا ہے، تو کوئی بھٹو کو زندہ رکھنے کی تگ و دو میں ہے اور ان کے بیچ عوام زندہ باد اور مردہ باد کی حد تک ہی پھنسی ہوئی ہے۔

اگر یہ مسئلہ کسی پارٹی کے منشور میں شامل نہیں ہے تو اس کے ذمہ دار ہم ہیں۔ عوام کے ووٹ دینے کے معیار نالیاں پکی کرنا، قیمے والا نان یا نام نہاد نمائشی سکیمیں ہیں، دراصل عوام ذہنی غلام بن چکے ہیں جن کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں ان کے سیاسی خداؤں کے تابع ہیں۔
 اگر مجھ جیسے کم علم کو یہ حقائق ملکی مستقبل کے لیے فکر مند کر سکتے ہیں تو ہمارے نام نہاد دانشور اور میڈیا ہاؤسز کیوں ان موضوعات پر بات نہیں کرتے؟

بھارت یہ سب اپنے کسانوں کے لیے نہیں کر رہا، بلکہ اس کا مقصد پاکستان کو بنجر کرکے اسکی بائیس کروڑ عوام کو بھوکا اور پیاسا مارنا ہے، بھارت کو علم ہے کے پاکستان کی فوج سے جنگ چھیڑنا اپنی بھی تباہی کے مترادف ہے، کیونکہ پاکستان کی یہ پالیسی ہے کہ اگر بھارت سے جنگ ہونے کی صورت میں اگر پاکستان کی سلامتی کو ذرا سا بھی خطرہ ہوا پاکستان ایٹم بم استعمال کرے گا، لہذا انتہائی چالاکی کے ساتھ بھارت پاکستان کو تباہ کر رہا ہے، اور اس نظر نہ آنے والی جنگ میں بھارت کو نہ تو پاکستان کی فوج کا سامنا کرنا پڑے گا اور نہ ہی پاکستان کی بائیس کروڑ عوام کا.....۔!

پاکستان کی عوام یہ مت سمجھے کہ کیا ہوا اگر بھارت  ہمارا پانی روک بھی لے  تو ہمیں پینے کے لیے پانی تو ملتا رہے گا، شاید عوام یہ سمجھ رہی ہے کہ ان کے گھر میں کیا گئی بورنگ پانی پینے کے لئے اور زراعت کے لئے ٹیوب ویل غیرہ ان کے لئے کافی ہیں، مگر میں آپ کو بتا دوں کے اگر آپ کے دریاؤں کا پانی روک لیا گیا، تو آپ کے گھر میں کیا گیا بورنگ اور ٹیوب ویل بھی آپ کو پانی دینا بند کر دے گا، کیونکہ زیر زمین پانی کی سطح انتہائی نیچے چلی جائے گی۔ زمین اناج اگانا بند کر دے گی۔

اور پھر پاکستان میں جو قحط سالی جنم لے گی وہ انتہائی خوفناک صورتِ حال اختیار کرجائے گی، اور اس تباہی کا تصور آپ کر سکتے ہیں ؟ بالاآخر پاکستان کو یا تو پیاسا مرنا ہوگا یا پھر ایٹمی جنگ میں مرنا ہو گا، دونوں صورتوں میں پاکستان اور اس کی عوام کو انتہائی دردناک دن دیکھنا پڑیں گے، اور یہ اس صورت میں ہوگا کہ ہم ابھی بھی چپ رہیں اور مجرمانہ لاپرواہی کا مظاہرہ کریں۔

اگر آپ سمجھ رہے ہو کہ اس صورتحال میں پاکستان کی فوج کچھ کرسکتی ہے تو یہ آپ کی بیوقوفی ہے، کیونکہ فوج صرف لڑنے کے لئے ہوتی ہے، زیادہ سے زیادہ فوج بھارت سے لڑسکتی ہے بھارت کے بنائے گئے ڈیموں کو اپنے میزائلوں سے نشانہ بنا سکتی ہے، مگر یہ مستقل حل نہیں، کیونکہ جواب میں ہمیں بھی میزائلوں کا سامنا کرنا پڑے گا، اور یہ رستہ دونوں ملکوں کی تباہی کا ہے ، ہماری حکومتوں کو ہمیں مجبور کرنا ہوگا کہ سفارتی سطح پر بھارت کو یہ ڈیم بنانے اور پاکستان کا پانی روکنے سے باز رکھا جائے۔

پاکستان میں آنے والی نئی حکومت سے سب سے پہلا مطالبہ یہی ہونا چاہیے کہ ہمیں سڑکوں، پلوں، میٹرو بسوں اور اورنج ٹرینوں کی ضرورت نہیں بلکہ ہمیں ڈیموں کی ضرورت ہے، جتنا پیسہ ان کاموں پر خرچ کیا جاتا ہے اس کا ایک چوتھائی حصہ بھی اگر ڈیموں پر خرچ کیا جائے تو پاکستان میں زراعت کو فروغ ملے گا پانی کی کمی دور ہوگی بجلی وافر مقدار میں پیدا ہوگی اور سستی بھی ملے گی، ہماری صنعتیں ترقی کریں گی کیونکہ ہماری آدھی سے زیادہ صنعتیں بند پڑی ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ بجلی کی قلت ہے، صنعتیں چلیں گی تو برآمدات میں اضافہ ہوگا پاکستان ترقی کرے گا، صرف ڈیم بنانے کی وجہ سے پاکستان کو کتنا فائدہ ہوگا یہ سب اس آرٹیکل میں بتایا گیا ہے، خدا کے لئے اپنی نسلوں کے لئے آواز اٹھائیں۔

یاد رہے بھارت پاکستان کو اس فائدے سے دور رکھنے کے لئے پاکستان کی حکومتوں کو اور ملک میں بسنے والے کئی غداروں کو بھاری معاوضہ دیتا آیا ہے، تاکہ حکومتیں ایک تو پاکستان کے لئے ڈیم نہ بنائیں اور دوسرا سفارتی سطح پر بھارت کو غیر قانونی ڈیم بنانے سے نہ روکیں۔ اور تیسرا یہ کہ پاکستانی خزانے کو فضول کاموں میں جھونکا جائے، پاکستان کے خزانے کو تباہ کرنے کے لئے بھی بھارتی حکومت پاکستانی حکمرانوں کو بھاری معاوضہ دیتی آئی ہے۔

یہ وقت اگر گزر گیا تو وآپس پھر کبھی نہیں آئیگا. اگر پانی کا قحط پڑا. تو اسکے زمہ دار ہم سب ہونگے. لیٰذا پانی کے ذخائر کء تعداد بڑھانے کیلیے, نئے ڈیمز بنانے کیلیے, اور موجودہ آبی ذخائر کو احتیاط سے استعمال کرنے کیلیے ہر سطح پر معاشرتی شعور پیدا و بیدار کیا جائے. 

کیونکہ یہ تو قوم بہت اچھل کود کررہی تھی. کہ ہم ڈیمز کیلیے چندہ کے نام پر بہت کچھ دینے کو تیار ہیں. آئے دن نت نئی خبریں میڈیا کی زینت بن رہی تھیں. لیکن کچھ دن پہلے ہی بتایا گیا ہے. کہ ڈیم کیلیے ابتک صرف دس ارب روپے ہی جمع ہوسکے ہیں. اور اس رقم میں بہت بڑی تعداد بیرونِ ملک پاکستانیوں کی رقومات کی ہے. جبکہ ڈیم کیلیے حکومت نے اشتہارات کی مد میں 9 ارب روپے پھونک دیے ہیں

یاد رکھئیے...... پانی کو ترسا ہوا شخص جو بھی کوئی ہو. اسکی شکل پر نہ تو پٹواری لکھا یوا آئیگا, نہ ہی یوتھیا, نہ ہی جماعتی, نہ ہی جیالا.....!

البتہ جن کے غم میں یہ قوم یہ سب کچھ بنی ہوئی ہے. یاد رکھئیے ان میں سے کوئی پیاسا نہیں مریگا. کیونکہ ہمارے ہاں سیاست امیروں کا مشغلہ ,اور ارب پتیوں کا کھیل ہے. کیونکہ ان میں سے آج بھی کئی لوگوں کیلیے پینے کا پانی سالوں سے لندن اور پیرس کی کمپنیوں کا آتا ہے. جس میں پیاس بجھانے کی غرض سے پھلوں کا رس بھی ملایا جاتا ہے۔

۔ ۔ ۔
#shefro

کتامارمہم 🐷

پاکستان نے اپنی سرحدوں پر مزید "ائیرڈیفنس میزائل" اور "ڈرون" تعینات کر دیئے !!
۔ ۔ ۔

پاکستان نے چینی ساختہ ریڈار اور ڈرون پاک بھارت سرحد پر تعینات کر کے ملکی دفاع کو مزید مضبوط بنا دیا۔

 پاکستان نے پاک بھارت سرحد پر اپنی فضائی اور زمینی حدود کی حفاظت کے لیے نیا ائیر ڈیفنس سسٹم تعینات کر دیا ہے۔ نیا ائیر ڈیفنس سسٹم چینی ساختہ ہے جس میں کم رینج والے زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل، نگرانی کرنے والے ریڈار اور ڈرون شامل ہیں۔ 

گزشتہ دنوں سرحد پر چل رہی پاک بھارت کشیدگی اور بھارتی جہازوں کی پاکستانی سرحد میں دراندازی کے بعد پاکستان نے اپنے دفاع کو مزید مضبوط بنانے کے لیے سرحدوں پرزمین سے ہوا میں مار کرنے والے ایل وائی80 میزائل اور آئی بی آئی ایس150 ریڈار کے پانچ یونٹ نصب کر دیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یہ انتظامات بھارت کی جانب سے دوبارہ کیے جانے والے کسی بھی جارحانہ اقدام کو روکنے کے لیے کیے گئے ہیں۔

ان میزائلوں اور ریڈار کے علاوہ پاکستان نے چینی ساختہ رین بو سی ایچ 4 اور رین بو سی ایچ 5 ڈرون بھی سرحد پر تعینات کیے ہیں تا کہ بھارت کے کسی بھی جہاز کی آمد کا پیشگی پتا لگایا جا سکے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارت کے جہازوں نے پاکستان کی سرحد میں غیرقانونی طور پر گھس کے بالاکوٹ کے علاقے میں پے لوڈ کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ بھارت نے طالبان کے کیمپ کو نشانہ بنایا ہے لیکن بھارت اس حوالے سے کوئی ثبوت نہیں دے سکا تھا۔

بھارت نے یہ حملہ 14فروری کو پلوامہ میں 44 بھارتی فوجیوں کی خودکش حملے میں ہلاکت کے جواب میں کیا تھا کیونکہ بھارت کے مطابق حملہ آور پاکستان سے آیا تھا۔ لیکن پاکستان نے بھارتی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے دو بھارتی جہاز مار گرائے اور اور ایک پائلٹ کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔ 

اب پاکستان نے اپنی سرحدوں پر دفاع کے جدید انتظامات کر کے پاکستان کو مزید نا قابلِ تسخیر بنا دیا ہے۔

۔ ۔ ۔
#shefro

Thursday, May 9, 2019

آپ_جانا_چاہیں_گے "🎳

‏یہ وہ جگہ ہے جہاں کسی بھی وقت "سنسناتی گولی" آپکا سر چیرتی گزر سکتی ہے, اور آپکو اپنے مرنے کا احساس تک نہیں ہو گا۔

اور یہ جگہ ہے "پاک بھارت" بارڈر.....!!

خاص طور پر اس وقت جب آپکو پتا ہو کہ آپکو گولی لگنے کے بعد, آپکی لاش کو "علاقہ کلیئر" ہونے تک نہیں اٹھایا جائے گا۔ تاکہ مزید کوئی سپاہی گولی کا نشانہ نہ بن جائے۔ 

تو پھر کیا خیال ہے دوستو..! کون کون "شیر دل" جانا چاھتا ھے یہاں"؟؟ 😘😘

۔ ۔ ۔
#shefro

Wednesday, May 8, 2019

#دنیا_کی_نایاب_ترین_فوج "⛺

"امریکا نے پاکستان کا ملڑی ٹریننگ پروگرام معطل کر دیا۔ امریکا نے پاکستان کو یو ایس نیول وار کالج اور سائبر سیکورٹیز کے پروگرام سے بھی فارغ کر دیا۔

امریکا نے پاکستانی آرمی کے افسروں کی ٹریننگ اور ایجوکیشن پروگرامز بھی ختم کر دیئے۔ رواں سال ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان سے دفاعی تعاون ختم کرنے کی دھمکی دی تھی۔ 

پروگرام ختم کرنے سے پاک آمریکا تعلقات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ (امریکی حکام) جبکہ امریکی وزیر دفاع نے ٹرمپ کے اقدامات کی مخالفت کی"۔ (رائڑز)

امریکا ایسے اقدامات پہ کیوں مجبور ہوا کیونکہ پاکستان نے خاموشی سے بہت بڑے کام کیے, اور باجوہ ڈاکٹرائن کامیاب ہو کر چھا گئی۔ امریکا کو زور سے لات مار کر پاکستان ⁦🇵🇰⁩ کی کامیاب ترین جنگی ڈاکٹرائن نے بھگا دیا۔ اب پاکستان اس خطے سے امریکا کو نکال کر اس کا برا حشر کرنے والا ہے۔

پاکستان نے کسی قسم کا دباؤ قبول نہ کیا اور الیکشن کی سیلیکشن میں امریکا کو آنکھیں دکھا دیں۔ اور پاکستان میں موجود اس کے چیلوں کے ساتھ جو حشر ہو رہا ہے وہ پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔ اور اب پاکستان کو جو چاہیے تھا لے چکا ہے۔ پوری دنیا کی فوجیں پاکستان کے ساتھ جنگی مشقوں میں حصہ لینا چاہتی ہیں۔ کیونکہ اسی پاکستان نے دنیا کے سب سے طاقتور اتحاد نیٹو کو شکست دی۔ اس اتحاد میں شامل 52 ملکوں نے پاکستان کو توڑنے کے لئے اپنے خفیہ ایجنسیوں سمیت افغانستان میں فوجیں اتار دی اور پھر آئی ایس آئی نے اس اتحاد، سپیشلی امریکا کا وہ حشر کیا جس کو پوری دنیا نے دیکھا۔

پاکستان کی فوج پچھلے 20 سال سے حالت جنگ میں ہونے کی وجہ سے دنیا کی "نایاب ترین فوج" بن چکی ہے۔ اس کے بھپرے شیر اپنے سپہ سالار کے ایک حکم کے منتظر رہتے ہیں۔ اور یہ وہ دنیا کی واحد فوج ہے کہ جو گوریلا جنگ کی فاتح بنی۔ اس گوریلہ وار کے نتیجے میں امریکہ چین کے اربوں ڈالر کا مقروض ہو گیا اور اس کی کھربوں ڈالروں کی ٹیکنالوجی افغانستان میں کوڑیوں کے بھاؤ بک رہی ہے۔

......
اب پتہ چلا کہ
 امریکا کی چھت کے نیچے خاموشی سے میزائل ٹیکنالوجی میں لگا کر آج دنیا کا جدید ترین ایم آر آئی وی سسٹم بنا ڈالا جو صرف 3 دنیا کی سپر پاورز کے پاس ہے۔ نہیں تو ویسے آمریکا عالمی پابندیاں لگا کر معیشت کو کمزور کرتا۔
الحمدللہ اب پاکستان بھی اس میں شامل ہے جو بیک وقت 12 ایٹم وار ہیڈز کو ایک ہی مزائیل میں مختلف جگہوں کو ایک ہی وقت میں ہٹ کر سکتے ہیں۔

امریکا کو 15 سال بعد پتہ چلا میرے ساتھ پاکستان کی آئی ایس آئی نے ہاتھ کر دیا۔ اور اب پاکستان امریکا کی ٹیکنالوجی سپیشلی ریڈار سسٹم کو خیر آباد کہہ چکا ہے۔

۔ ۔ ۔
#shefro

Tuesday, May 7, 2019

عظیم_فوج_کی_عظیم_داستان "🎳

پاکستان اور انڈیا کے درمیان اتنے دنوں سے چلنے والی کشیدگی میں پاکستان آرمی نے قدم قدم پے وہ کامیابیاں سمیٹی ہیں کہ نہ صرف انڈین آرمی بلکہ دنیا کی ساری افواج پاکستانی فوج کی جدید ترین ٹکنالوجی اور خفیہ ایجنسیوں کی شاطرانہ مہارت کی معترف ہو گئی ہیں۔ 

تو چلیں شروع کرتے ہیں کہ جب انڈیا نے پاکستانی فضائی حدود کو کراس کرنے کی ناپاک جسارت کی, ڈی جی آی ایس پی آر کی بات پے زرا غور کریں۔ انڈین ایئر فورس نے تین جگہوں سے فضائی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی، اب زرا غور کریں کہ کوشش کی یعنی ابھی انڈین آرمی کی جیٹ انڈین حدود میں ہی تھے تو پاکستانی رڈارز نے انہیں ڈیٹیکٹ کر لیا اور دو جگہوں سے انہیں اپنی حدود میں داخل ہونے ہی نہیں دیا جبکہ ایک جگہ جہاں سے دراندازی کی انڈین جیٹس نے وہ بھی پاکستان ایئر فورس کی شاطرانہ چال کا ایک حصہ تھی۔ یعنی جیسے ہی انڈین جیٹ پاکستانی حدود میں داخل ہونگے تو مار گرا دیئے جایئنگے۔ لیکن ڈرپوک دشمن پر اس قدر خوف طاری ہو گیا کہ حواس باختہ ہو کے اس نے اپنا پے لوڈ گرا کے واپس بھاگ نکلنے میں ہی عافیت جانی۔

لیکن اب آپ سوچ رہے ہونگے کہ طیارے مار گرائے کیوں نہیں تو اس کی وجہ یہ تھی کہ ڈرپوک دشمن کے تمام طیارے ہٹ پے تھے لیکن چونکہ وہ پاکستانی حدود میں بمشکل چند کلو میٹر ہی اندر آئے تھے اگرچہ پاکستانی شکاری جیٹ چاہتے تھے کہ وہ مزید اندر آئیں تاکہ ہٹ ہونے کے بعد تمام طیاروں کا ملبہ پاکستان میں گرے اور اسی میں پاکستان کی کامیابی بھی تھی لیکن اب چونکہ وہ صرف چند کلو میٹر کے بعد ہی واپس بھاگے تو پاکستانی ایئر فورس کی پروجیکشن سے یہ نتیجہ نکلا کہ اب اگر ٹارگٹ ہٹ ہو بھی گئے تو انکا ملبہ انڈین حدود میں گرے گا اور تمام تر الزام پاکستان پے آجاتا کہ پاکستان نے جنگ میں پہل کی ہے۔ 

اس تمام انگیجمنٹ میں انڈین طیارے پاکستانی جیٹ کے میزائل ٹارگٹ پے لاک ہو گئے تھے لیکن ٹارگٹ فائیر کرنے کا آرڈر نہیں تھا ابھی، اور یہ ایک سٹینڈر پروسیجر ہے کہ جب ٹارگٹ لاک ہوتا ہے تو ہٹ ہونے سے چند سیکنڈ پہلے دشمن کو پتہ چل جاتا ہے کہ گیم ہاتھ سے نکل گئی ہے۔ اسی وجہ سے انڈین طیاروں نے اپنا پے لوڈ پھینک دیا تو یہ تھی پہلی کامیابی جو پاکستانی جانبازوں نے اپنے نام کی۔ یعنی دشمن کو باور کروا دیا کہ ہم نہ صرف مستعد و چوکس ہیں بلکہ جدید ترین ٹیکنالوجی سے بھی لیس ہیں اور انڈین آرمی کو اس ناکام آپریشن پر شدید دھچکہ لگا۔ اب آئیں دوسرے دن کی کاروائی پر جب پاکستانی جانبازوں نے دشمن کو دن میں تارے دکھانے کا فیصلہ کیا۔ 

اب پھر زرا ڈی جی آئی ایس پی آر کی بات پر غور کریں۔ ہم نے 6 ہائ ویلیو ٹارگٹ کو لاک کیا لیکن دشمن کو کسی بھی قسم کا جانی نقصان پہنچائے بغیر باور کروایا کہ آگ سے نہ کھیلو۔ لیکن بات شروع کرتے ہیں کہ اتنی زیادہ ہائی الرٹنس کے باوجود جبکہ انڈین آرمی کو پتہ بھی تھا کہ پاکستان ہمیں ضرور سرپرائز کرے گا کیونکہ ڈی جی آئ ایس پی آر نے وعدہ کیا تھا کہ ہم ضرور بدلہ لینگے۔ تو سنیں کہ پہلا سرپرائز یہ تھا کہ اتنی زیادہ ہائی الرٹنس کے باوجود دن کی واضح ویزیبلٹی یعنی روشنی میں پاکستانی طیارے انڈیا میں داخل کیسے ہو گئے۔ 

تو جناب یہی تو سرپرائز تھا کہ پاکستان نے انڈیا کا تمام رڈار سسٹم جام کر دیا اور بغیر کسی ریٹیلیئشن کے 6 ہائی ویلیو ٹارگٹ تک جا پہنچے دشمن کو تو اس وقت خبر ہوئی جب 6 کے 6 ہائی ویلیو ٹارگٹس کو ہٹ کیلیئے لاک کیا تب دشمن کے ہوش اڑے کہ موت تو سر پے منڈلا رہی ہے۔ یعنی جیسا کہ اوپر بتایا ہے کہ یہ ایک سٹینڈر پروسیجر ہے کہ جب ٹارگٹ ہٹ ہونے کیلئے میزائل پے لاک ہوتا ہے تو دشمن کو اس وقت پتہ چل جاتا ہے کہ اب وقت ہاتھ سے نکل گیا اور اگلے ہی لمحے ٹارگٹ ہٹ ہو جاتا ہے۔ تو یوں انڈین آرمی کو اس آخری انٹیمیشن جو کہ ٹارگٹ لاک ہونے پے دیتا ہے اس سے پتہ چلا کہ ہمارا تو سارا رڈار و سٹیلتھ ٹیکنالوجی سسٹم ہی جیم کیا ہوا پاکستان نے، اس وقت انڈین ائیر فورس نے اپنے طیاروں کو ریٹیلیشن کا آرڈر دیا لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی، لیکن چونکہ پاکستان آرمی کا فیصلہ تھا کہ ان 6 ہائی ویلیو ٹارگٹس کو ہٹ نہیں کرنا بلکہ دشمن پے صرف یہ واضح کرنا تھا کہ اب بھی ہوش کے ناخن نہ لیئے تو نیست و نابود کر دیئے جاو گے لہزا میزائل ہائی ویلیو ٹارگٹس کے نزدیک کھلی جگہ پر داغ دیئے گئے۔ 

تو جناب یہ تھا پہلا سرپرائز جس نے انڈین آرمی کو باولا کر دیا لیکن اس سے بھی بڑا سرپرائز پتہ ہے کیا تھا؟ 
تو سنیں ان 6 ہائی ویلیو ٹاگٹس میں سے ایک ٹارگٹ اس وقت انڈین چیف آف آرمی سٹاف رون بپت جس دفتر میں بیٹھا ہوا تھا اسے بھی ٹارگٹ لاک کر دیا گیا تھا، لیکن ہٹ نہیں کیا گیا، اب جبکہ طیاروں کی واپسی کا مرحلہ تھا تو سٹریٹجی یہ تھی کہ ایک طیارہ دوسرے طیاروں کی بنسبت پیچھے رہے گا واپسی کے وقت جو انڈین طیاروں کو آبزرو کرے گا کہ دشمن واقعی پیچھا کر کے پاکستانی سرحد کی طرف بڑھ رہا ہے اور پاکستان ہر صورت انڈین طیاروں کو اپنی حدود میں گرانا چاہتا تھا۔ اب چونکہ انڈیا کا سارا رڈار سسٹم پاکستان نے جام کیا ہو تھا لھزا جو طیارے پاکستانی طیاروں کا پیچھا کر رہے تھے وہ طیارے کے اندر لگے اپنے اندرونی رڈار سسٹم سے اندازے کے طور پر ہی مدد لے رہے تھے۔

باقی طیارے تو پاکستانی حدود کے نزدیک آکر واپس مڑنے لگے لیکن ابھینند مس کیلکولیشن کی وجہ سے پاکستانی حد میں داخل ہو گیا اور آگے تھنڈر پہلے سے شکار کی تاک لگائے پھر رہے تھے یوں چند سیکنڈ کے اندر ہی انڈین مگ طیارہ زمین بوس کر دیا گیا اور ابھینند کو زندہ پکڑ لیا گیا اور واپسی کے وقت جس پاکستانی طیارے کو پیچھے رہنے کی ہدایات تھیں اس نے جب دیکھا کہ دشمن کے طیارے پاکستانی حدود میں داخل ہوئے بغیر ہی واپس ہو لیئے تو اس نے انڈین حدود میں ہی ایک شکار دپوچ لیا اور اسے مقبوضہ کشمیر میں زمین بوس کر دیا اور یوں پاکستانی شاہین ایک انتہائی مشکل اور ناکابل عمل آپریشن سر انجام دے کر بحفاظت اپنی سر زمین پر لینڈ کر گئے۔ اب اتنے بڑے سرپرائزز کے بعد انڈین آرمی اور مودی کو جان کے لالے پڑ گئے، اور پوری دنیا میں بھارت کی ناک کاٹ دی پاکستانی فوج نے، لہزا اب انڈین آرمی اور مودی کسی بھی طرح اپنی اس ناکامی کا بدلہ لینے پے تل گئے اور چونکہ انڈین کو یہ بات روز روشن کی طرح باور ہو گئی کہ وہ پاکستان آرمی کا کسی بھی طرح مقابلہ کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔ 

تو اگلی رات انڈیا نے آخری آپشن یعنی ایٹم بم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا لیکن اس ساری کاروائی میں شاید آپ پاکستان کی خفیہ ایجنسی کی کارکردگی کو نوٹ نہیں کر پائے۔ تو جناب 6 ہائی ویلیو ٹارگٹس کی انفارمیشن اور انڈین چیف آف آرمی سٹاف کہاں بیٹھا ہے یہ سب آئی ایس آئی ہی تو بتا رہی تھی اور جب انڈیا نے ایٹم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا تو بھی انڈیا کے میزائل ٹاگٹ پے فٹ کرنے سے پہلے پہلے آئی ایس آئی ہی نے آگاہ کیا کہ انڈیا اس وقت کیا کر رہا ہے۔؟

یعنی آپ اندازہ لگائیں کہ ہماری آئی ایس آئی نے کہاں تک پنجے گاڑ رکھے ہیں جس پے ہمیں فخر ہے، تو جیسے ہی پاکستان کو ایٹمی حملے کی خبر ملی تو پاکستان نے اسی وقت ایک بڑے ملک کو آگاہ کیا کہ انڈیا کو بتا دو کہ ہم تیار ہیں اور ادھر سے اگر ایک آئے گا تو پاکستان ہر ایک کے بدلے تین ایٹم مارے گا یعنی ایک تین کی ریشو رکھی جائے گی۔

اب جیسے ہی اس بڑے ملک نے انڈیا کو پاکستان کے فیصلے سے آگاہ کیا تو انڈیا کی حیرانگی کی انتہا نہ رہی کہ یہ انفارمیشن پاکستان کو کیسے مل گئی، اور یہ بھی انڈیا کیلئے کسی سرپرائز سے کم نہیں تھا۔ اب انڈیا نے اس بڑے ملک سے گڑگڑاتے ہوئے درخواست کی کہ آخر ہمیں بھی فیس سیونگ کیلیے کچھ تو دو لہزا اس بڑے ملک نے پاکستان سے کہا کہ انڈیا اپنی اتنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے اس وقت انتہائی پاگل پن کا شکار ہے آپ کو کچھ نہ کچھ کرنا پڑے گا۔

لہزا امن امن کی بات کرنے والے کپتان اور ہمیشہ دھیمے مزاج میں نظر آنے والے جنرل باجوہ نے فیصلہ کیا کہ انڈیا کو چاروں شانے چت تو ویسے بھی کر دیا ہے تو اب انڈین پائلٹ کو جزبہ خیر سگالی کے طور پر رہا کر دیا جائے۔ 

اب عام عوام میں غم و غصہ ہے کہ اتنے جلدی پائلٹ چھوڑنے کی کیا ضرورت آن پڑی تو جناب یاد رکھیں کہ عمران خان نے یہ اعلان کر کے اخلاقی محاذ پر بھی پاکستان کو فتح سے ہمکنار کر دیا۔ 

اب سنیں کہ وہ کیسے جس دن عمران خان نے پائلٹ رہا کرنے کا اعلان کیا اسی شام سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان آنا تھا اب اگر کسی بھی انٹر نیشنل شخصیت کے پاکستان آنے کے بعد پائلٹ رہا کرنے کا اعلان ہوتا تو سب سے پہلے پاکستانی عوام پاک آرمی اور حکومت کے خلاف ہو جاتی اور انٹرنیشنل لیول پر بھی پاکستان کو اخلاقی سبکی کا سامنا کرنا پڑتا۔

کہ پاکستان نے شاید کسی امدادی پیکج یا مالی مدد حاصل کر کے اپنی عزت و انا کی قیمت وصول کی اور پائلٹ چھوڑنے پے راضی ہوا اور یوں پاکستان نے بروقت بہترین سٹریٹیجی بہترین لیڈرشپ اور بہترین جنگی و سیاسی بصیرت سے کام لیتے ہوئے ان تمام پس پردہ قوتوں کو اور آج کی جدید دنیا پے بھی واضح کر دیا, کہ پاکستان واقعی خدا کے رازوں میں سے ایک راز ہے اور یہ ملک واقعی ناقابل تسخیر ہے۔

اور انڈیا جو کارگل کا بدلہ لینے کیلیئے اتنے عرصے سے پاکستان کو سبق سکھانے کے تانے بن رہا تھا اسے دھول چٹا کے اسکی اوقات یاد دلا دی۔

پاک آرمی نے دنیا کی تمام آرمڈ فورسز پے اپنی برتری کا جھنڈا لہرا دیا۔ 

اپنی فوج اور اپنے ملک سے والہانہ محبت کیجئے آپ دنیا کے خوش نصیب ترین لوگ ہیں کہ آپ پاکستان میں پیدا ہوئے ہیں۔

۔ ۔ ۔
#shefro

ڈی جی آئی ایس پی آر "DG ISPR" 💫

جب سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کی ہے تب سے بی بی سی، وائس آف امریکہ اور دیگر غیر ملکی اداروں کو آگ لگی ہوئی ہے۔ 😂😂

جناب عالیٰ آپ کی تکلیف بھی بہت پرانی ہے اور اب پاکستان کا ہر طبقہ بیرونی سازشوں کو سمجھ چکا ہے اور انشاءاللہ پاک فوج, آئی ایس آئی اور دیگر سکیورٹی ادارے, پاکستان مخالف ہر عناصر کو اپنے مزموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ 

پاکستان زندہ باد ۔۔ 
پاک فوج پائندہ باد

۔ ۔ ۔
#shefro

Wednesday, April 24, 2019

ِ#ISI_کی_عزت

سری لنکا کے "عوام" کا مطالبہ ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی "آئی ایس آئی" ملک میں ہونے والے بم دھماکوں کی تحقیقات سپردِ کی جائیں !.‏۔ ۔

یہ ہے دنیا کی نظر میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی ISI کی عزت۔

دنیا کی بہترین پریمئر ایجنسی جس کے بارے میں پاکستان سے باہر دنیا کے تھنک ٹینک کے لوگ آئی ایس آئی سے مدد کا کہہ رہے ہیں۔

ہمیں اپنے ادارے پر فخر کرنا چاہئیے جس نے ملک میں دہشت گردی کرنے والے دشمنوں کو بلوں میں گھس کر مارا آج ہم عزت سے جی رہے ہیں۔

پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جس کے دشمن زیادہ ہیں۔

آج ہم چاروں طرف سے گھرے ہونے کے باوجود بھی قائم و دائم ہیں تو صرف اپنے گمنام مجاھدین کی بے پناہ قربانیوں کی وجہ سے انہوں سے اپنے پاکیزہ خون سے اپنے وطن کی حفاظت کی ہے۔

۔ ۔ ۔
#shefro