Translate

Showing posts with label #PakVsInd. Show all posts
Showing posts with label #PakVsInd. Show all posts

Saturday, May 18, 2019

کم_عمر_ترین_چارٹرڈ_اکاؤنٹنٹ "🚼

شہید بینظیر آباد (سکرنڈ) سے تعلق رکھنے والی "اقصٰی مجید میمن" نے کم عمر ترین چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بن کر ورلڈ ریکارڈ بنا ڈالا۔

18 سال 4 ماہ میں ACCA چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کا امتحان پاس کرنےوالی اقصٰی سے پہلے, یہ ریکارڈ بھارت کے ایک لڑکےکے پاس تھا جس کی عمر 18سال9 ماہ تھی۔

۔ ۔ ۔
#shefro

Thursday, May 16, 2019

کتے_کی_دُم 🎥

امریکا بھارت کو آبدوز_شکن ہیلی کاپٹر بیچنے پر تیار!! 😂
۔ ۔ ۔

امریکا نے بھارت کو 24 آبدوز شکن ہیلی کاپٹروں کی فروخت کی منظوری دے دی۔

بھارت نے گزشتہ سال ان ہیلی کاپٹروں کی خریدنے کی درخواست کی تھی جس کو امریکا نے فٹا فٹ منظور کر لیا ہے۔ جبکہ خبر ایجنسی کے مطابق ایم ایچ 60 آر ہیلی کاپٹروں کی مالیت تین کھرب 65 کروڑ روپے ہے۔

امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کا تیارکردہ یہ ہیلی کاپٹر آبدوزوں کو نشانہ بنانے کے علاوہ بحری جہازوں کو ناک آؤٹ کرنے، سرچ اور ریسکیو آپریشنز میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ بھارت انھیں برطانوی ساختہ سی کنگ ہیلی کاپٹروں کی جگہ استعمال کرے گا۔

امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ مجوزہ فروخت امریکی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی میں مدد دے گی، اس سے امریکا بھارت اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہیلی کاپٹروں کی فروخت سے دفاعی شراکت دار کی سیکورٹی میں بہتری آئے گی اور بھارت ہمارا اہم دفاعی شراکت دار ہے۔

۔ ۔ ۔
#shefro

Sunday, May 12, 2019

خاموش جنگ 🎳

ہم پاکستانی جو جنگ کی صورت میں بھارت کو عبرتناک انجام سے دوچار کرنے کی بات کرتے ہیں. لیکن بھارت پاکستان کے ساتھ کس طرح ایک نظر نہ آنے والی جنگ عرصہ ہوا جنگ چھیڑ چکا ہے اور اس جنگ میں بھارت کو مسلسل کامیابی مل رہی ہے۔

جبکہ پاکستان کی عوام اور اس کے حکمران گھوڑے بیچ کر سو رہے ہیں۔ اور اس غلط فہمی میں چپ سادھ رکھی ہے کہ کونسا بھارت نے پاکستان کے خلاف میدان جنگ اپنی فوج اتار دی ہے۔ ہم یہ بات سمجھنے کیلیے تیار ہی نہیں کہ اب جنگیں میدانِ جنگ میں نہیں لڑی جاتیں. بلکہ اسکے کئی دور رس طریقے وجود میں آچکے ہیں. جن میں آبی وسائل کو ختم کرنا, قحط سالی مسلط کرنا, میڈیا کی خرید و فروخت, غداروں کو سپورٹ کرنا, مایوسیاں پھیلانا, شامل ہیں۔

توقع کے عین مطابق عالمی بینک نے کشن گنگا ڈیم کی تعمیر پر پاکستان کی شکایات اور شواہد کو ناکافی قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ یہ پاکستان کی بھارت سے سفارتی محاذ پر ایک بڑی شکست ہے۔ کشن گنگا ڈیم کی تعمیر 2009 میں شروع ہوئی جب پیپلز پارٹی کی حکومت تھی اور ن لیگ مضبوط اپوزیشن تھی۔2011 کے بعد دو سال تک یہ کیس عالمی عدالت میں چلتا رہا لیکن بالآخر عالمی ثالثی عدالت نے نہ صرف پاکستان کے اعتراضات مسترد کر دیے بلکہ بھارت کو پانی کا رخ موڑنے کی اجازت دے دی۔ 

کیونکہ جب عالمی عدالت کی طرف سے ہمکو منھ مانگا وقت ملا تھا کہ ہم تمام تر شواہد عدالت میں پیش کردینگے تو وہ وقت گزر جانے کے باوجود ہم شواہد عدالت میں پیش نہیں کر سکے اور مطلوبہ وقت سے کہیں زیادہ گزر جانے کے بعد ہی عالمی عدالت نے فیصلہ بھارت کے حق میں کیا تھا۔

یاد رہے کہ یہ وہ دور تھا جب بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دیا جارہا تھا اور خارجہ امور کا قلمدان بھی وزیراعظم میاں نواز شریف کے پاس تھا۔ بھارت نوازی کی داستان صرف یہیں ختم نہیں ہوئی بلکہ دریائے سندھ پر تحقیق سے پتہ چلا کہ انڈیا نے ڈیم بنا کر دریائے سندھ کا سارا پانی روک لیا، سو جہاں کبھی کشتیاں چلتی تھیں وہاں زمین پر چارپائیاں پڑی ہیں۔

بنائے جانے والے متنازعہ پن بجلی کے منصوبے نیموباز گو کے خلاف بھی سابق وزیر اعظم صاحب کے احکامات کے مطابق عالمی عدالت میں جانے سے روک دیا گیا کہ “خوامخواہ اس کیس پر وقت ضائع ہو گا”۔

بھارت نے یہ منصوبہ مکمل کر لیا ،اور یہی نہیں اس دوران “چٹک” کا منصوبہ بھی پایہ تکمیل کو پہنچ گیا اور ہم صرف بھارت سے پینگیں بڑھانے کے خواب دیکھتے رہے۔

گزشتہ ایک دہائی میں زراعت اور آبی وسائل کی زبوں حالی کو دیکھ کر خون کھول اٹھتا ہے۔

مسلم لیگ ن کی ذمہ داریوں کا یہاں سے اندازہ کر لیں کہ اس دور میں بھارت صرف دریائے سندھ پر چودہ چھوٹے ڈیم اور دو بڑے ڈیم مکمل کر چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ منگلا ڈیم اکتوبر 2017 سے خالی پڑا ہے جبکہ تربیلا ڈیم بھی اس وقت بارش کا محتاج ہے۔

یہ کہانی یہیں ختم نہیں ہوتی، پانی کے حوالہ سے ہمارا مستقبل بہت دردناک ہے۔

دو سال قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بیان دیا کہ وہ پاکستان کو پانی کی بوند بوند کے لیے محتاج کر دے گا اور وہ اس پر عمل کر رہا ہے۔ بھارت دریائے چناب پر سلال ڈیم اور بگلیہار ڈیم سمیت چھوٹے بڑے 11 ڈیم مکمل کر چکا ہے ۔ 

دریائے جہلم پر وولر بیراج اور ربڑ ڈیم سمیت 52ڈیم بنا رہا ہے دریائے چناب پر مزید 24 ڈیموں کی تعمیر جاری ہے اسی طرح آگے چل کر مزید 190 ڈیم فزیبلٹی رپورٹس ، لوک سبھا اور کابینہ کمیٹی کے پراسس میں ہیں۔

یہ سب کچھ ہمارے سیاستدانوں اور حکمرانوں کی آنکھوں کے سامنے ہورہا ہے، لیکن کسی کو اس سے غرض نہیں،کوئی ووٹرز کو عزت دینے کا مطالبہ کر رہا ہے، کوئی مذہب پر سیاست کر رہا ہے، تو کوئی بھٹو کو زندہ رکھنے کی تگ و دو میں ہے اور ان کے بیچ عوام زندہ باد اور مردہ باد کی حد تک ہی پھنسی ہوئی ہے۔

اگر یہ مسئلہ کسی پارٹی کے منشور میں شامل نہیں ہے تو اس کے ذمہ دار ہم ہیں۔ عوام کے ووٹ دینے کے معیار نالیاں پکی کرنا، قیمے والا نان یا نام نہاد نمائشی سکیمیں ہیں، دراصل عوام ذہنی غلام بن چکے ہیں جن کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں ان کے سیاسی خداؤں کے تابع ہیں۔
 اگر مجھ جیسے کم علم کو یہ حقائق ملکی مستقبل کے لیے فکر مند کر سکتے ہیں تو ہمارے نام نہاد دانشور اور میڈیا ہاؤسز کیوں ان موضوعات پر بات نہیں کرتے؟

بھارت یہ سب اپنے کسانوں کے لیے نہیں کر رہا، بلکہ اس کا مقصد پاکستان کو بنجر کرکے اسکی بائیس کروڑ عوام کو بھوکا اور پیاسا مارنا ہے، بھارت کو علم ہے کے پاکستان کی فوج سے جنگ چھیڑنا اپنی بھی تباہی کے مترادف ہے، کیونکہ پاکستان کی یہ پالیسی ہے کہ اگر بھارت سے جنگ ہونے کی صورت میں اگر پاکستان کی سلامتی کو ذرا سا بھی خطرہ ہوا پاکستان ایٹم بم استعمال کرے گا، لہذا انتہائی چالاکی کے ساتھ بھارت پاکستان کو تباہ کر رہا ہے، اور اس نظر نہ آنے والی جنگ میں بھارت کو نہ تو پاکستان کی فوج کا سامنا کرنا پڑے گا اور نہ ہی پاکستان کی بائیس کروڑ عوام کا.....۔!

پاکستان کی عوام یہ مت سمجھے کہ کیا ہوا اگر بھارت  ہمارا پانی روک بھی لے  تو ہمیں پینے کے لیے پانی تو ملتا رہے گا، شاید عوام یہ سمجھ رہی ہے کہ ان کے گھر میں کیا گئی بورنگ پانی پینے کے لئے اور زراعت کے لئے ٹیوب ویل غیرہ ان کے لئے کافی ہیں، مگر میں آپ کو بتا دوں کے اگر آپ کے دریاؤں کا پانی روک لیا گیا، تو آپ کے گھر میں کیا گیا بورنگ اور ٹیوب ویل بھی آپ کو پانی دینا بند کر دے گا، کیونکہ زیر زمین پانی کی سطح انتہائی نیچے چلی جائے گی۔ زمین اناج اگانا بند کر دے گی۔

اور پھر پاکستان میں جو قحط سالی جنم لے گی وہ انتہائی خوفناک صورتِ حال اختیار کرجائے گی، اور اس تباہی کا تصور آپ کر سکتے ہیں ؟ بالاآخر پاکستان کو یا تو پیاسا مرنا ہوگا یا پھر ایٹمی جنگ میں مرنا ہو گا، دونوں صورتوں میں پاکستان اور اس کی عوام کو انتہائی دردناک دن دیکھنا پڑیں گے، اور یہ اس صورت میں ہوگا کہ ہم ابھی بھی چپ رہیں اور مجرمانہ لاپرواہی کا مظاہرہ کریں۔

اگر آپ سمجھ رہے ہو کہ اس صورتحال میں پاکستان کی فوج کچھ کرسکتی ہے تو یہ آپ کی بیوقوفی ہے، کیونکہ فوج صرف لڑنے کے لئے ہوتی ہے، زیادہ سے زیادہ فوج بھارت سے لڑسکتی ہے بھارت کے بنائے گئے ڈیموں کو اپنے میزائلوں سے نشانہ بنا سکتی ہے، مگر یہ مستقل حل نہیں، کیونکہ جواب میں ہمیں بھی میزائلوں کا سامنا کرنا پڑے گا، اور یہ رستہ دونوں ملکوں کی تباہی کا ہے ، ہماری حکومتوں کو ہمیں مجبور کرنا ہوگا کہ سفارتی سطح پر بھارت کو یہ ڈیم بنانے اور پاکستان کا پانی روکنے سے باز رکھا جائے۔

پاکستان میں آنے والی نئی حکومت سے سب سے پہلا مطالبہ یہی ہونا چاہیے کہ ہمیں سڑکوں، پلوں، میٹرو بسوں اور اورنج ٹرینوں کی ضرورت نہیں بلکہ ہمیں ڈیموں کی ضرورت ہے، جتنا پیسہ ان کاموں پر خرچ کیا جاتا ہے اس کا ایک چوتھائی حصہ بھی اگر ڈیموں پر خرچ کیا جائے تو پاکستان میں زراعت کو فروغ ملے گا پانی کی کمی دور ہوگی بجلی وافر مقدار میں پیدا ہوگی اور سستی بھی ملے گی، ہماری صنعتیں ترقی کریں گی کیونکہ ہماری آدھی سے زیادہ صنعتیں بند پڑی ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ بجلی کی قلت ہے، صنعتیں چلیں گی تو برآمدات میں اضافہ ہوگا پاکستان ترقی کرے گا، صرف ڈیم بنانے کی وجہ سے پاکستان کو کتنا فائدہ ہوگا یہ سب اس آرٹیکل میں بتایا گیا ہے، خدا کے لئے اپنی نسلوں کے لئے آواز اٹھائیں۔

یاد رہے بھارت پاکستان کو اس فائدے سے دور رکھنے کے لئے پاکستان کی حکومتوں کو اور ملک میں بسنے والے کئی غداروں کو بھاری معاوضہ دیتا آیا ہے، تاکہ حکومتیں ایک تو پاکستان کے لئے ڈیم نہ بنائیں اور دوسرا سفارتی سطح پر بھارت کو غیر قانونی ڈیم بنانے سے نہ روکیں۔ اور تیسرا یہ کہ پاکستانی خزانے کو فضول کاموں میں جھونکا جائے، پاکستان کے خزانے کو تباہ کرنے کے لئے بھی بھارتی حکومت پاکستانی حکمرانوں کو بھاری معاوضہ دیتی آئی ہے۔

یہ وقت اگر گزر گیا تو وآپس پھر کبھی نہیں آئیگا. اگر پانی کا قحط پڑا. تو اسکے زمہ دار ہم سب ہونگے. لیٰذا پانی کے ذخائر کء تعداد بڑھانے کیلیے, نئے ڈیمز بنانے کیلیے, اور موجودہ آبی ذخائر کو احتیاط سے استعمال کرنے کیلیے ہر سطح پر معاشرتی شعور پیدا و بیدار کیا جائے. 

کیونکہ یہ تو قوم بہت اچھل کود کررہی تھی. کہ ہم ڈیمز کیلیے چندہ کے نام پر بہت کچھ دینے کو تیار ہیں. آئے دن نت نئی خبریں میڈیا کی زینت بن رہی تھیں. لیکن کچھ دن پہلے ہی بتایا گیا ہے. کہ ڈیم کیلیے ابتک صرف دس ارب روپے ہی جمع ہوسکے ہیں. اور اس رقم میں بہت بڑی تعداد بیرونِ ملک پاکستانیوں کی رقومات کی ہے. جبکہ ڈیم کیلیے حکومت نے اشتہارات کی مد میں 9 ارب روپے پھونک دیے ہیں

یاد رکھئیے...... پانی کو ترسا ہوا شخص جو بھی کوئی ہو. اسکی شکل پر نہ تو پٹواری لکھا یوا آئیگا, نہ ہی یوتھیا, نہ ہی جماعتی, نہ ہی جیالا.....!

البتہ جن کے غم میں یہ قوم یہ سب کچھ بنی ہوئی ہے. یاد رکھئیے ان میں سے کوئی پیاسا نہیں مریگا. کیونکہ ہمارے ہاں سیاست امیروں کا مشغلہ ,اور ارب پتیوں کا کھیل ہے. کیونکہ ان میں سے آج بھی کئی لوگوں کیلیے پینے کا پانی سالوں سے لندن اور پیرس کی کمپنیوں کا آتا ہے. جس میں پیاس بجھانے کی غرض سے پھلوں کا رس بھی ملایا جاتا ہے۔

۔ ۔ ۔
#shefro

کتامارمہم 🐷

پاکستان نے اپنی سرحدوں پر مزید "ائیرڈیفنس میزائل" اور "ڈرون" تعینات کر دیئے !!
۔ ۔ ۔

پاکستان نے چینی ساختہ ریڈار اور ڈرون پاک بھارت سرحد پر تعینات کر کے ملکی دفاع کو مزید مضبوط بنا دیا۔

 پاکستان نے پاک بھارت سرحد پر اپنی فضائی اور زمینی حدود کی حفاظت کے لیے نیا ائیر ڈیفنس سسٹم تعینات کر دیا ہے۔ نیا ائیر ڈیفنس سسٹم چینی ساختہ ہے جس میں کم رینج والے زمین سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل، نگرانی کرنے والے ریڈار اور ڈرون شامل ہیں۔ 

گزشتہ دنوں سرحد پر چل رہی پاک بھارت کشیدگی اور بھارتی جہازوں کی پاکستانی سرحد میں دراندازی کے بعد پاکستان نے اپنے دفاع کو مزید مضبوط بنانے کے لیے سرحدوں پرزمین سے ہوا میں مار کرنے والے ایل وائی80 میزائل اور آئی بی آئی ایس150 ریڈار کے پانچ یونٹ نصب کر دیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یہ انتظامات بھارت کی جانب سے دوبارہ کیے جانے والے کسی بھی جارحانہ اقدام کو روکنے کے لیے کیے گئے ہیں۔

ان میزائلوں اور ریڈار کے علاوہ پاکستان نے چینی ساختہ رین بو سی ایچ 4 اور رین بو سی ایچ 5 ڈرون بھی سرحد پر تعینات کیے ہیں تا کہ بھارت کے کسی بھی جہاز کی آمد کا پیشگی پتا لگایا جا سکے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارت کے جہازوں نے پاکستان کی سرحد میں غیرقانونی طور پر گھس کے بالاکوٹ کے علاقے میں پے لوڈ کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ بھارت نے طالبان کے کیمپ کو نشانہ بنایا ہے لیکن بھارت اس حوالے سے کوئی ثبوت نہیں دے سکا تھا۔

بھارت نے یہ حملہ 14فروری کو پلوامہ میں 44 بھارتی فوجیوں کی خودکش حملے میں ہلاکت کے جواب میں کیا تھا کیونکہ بھارت کے مطابق حملہ آور پاکستان سے آیا تھا۔ لیکن پاکستان نے بھارتی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے دو بھارتی جہاز مار گرائے اور اور ایک پائلٹ کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔ 

اب پاکستان نے اپنی سرحدوں پر دفاع کے جدید انتظامات کر کے پاکستان کو مزید نا قابلِ تسخیر بنا دیا ہے۔

۔ ۔ ۔
#shefro

Thursday, May 9, 2019

آپ_جانا_چاہیں_گے "🎳

‏یہ وہ جگہ ہے جہاں کسی بھی وقت "سنسناتی گولی" آپکا سر چیرتی گزر سکتی ہے, اور آپکو اپنے مرنے کا احساس تک نہیں ہو گا۔

اور یہ جگہ ہے "پاک بھارت" بارڈر.....!!

خاص طور پر اس وقت جب آپکو پتا ہو کہ آپکو گولی لگنے کے بعد, آپکی لاش کو "علاقہ کلیئر" ہونے تک نہیں اٹھایا جائے گا۔ تاکہ مزید کوئی سپاہی گولی کا نشانہ نہ بن جائے۔ 

تو پھر کیا خیال ہے دوستو..! کون کون "شیر دل" جانا چاھتا ھے یہاں"؟؟ 😘😘

۔ ۔ ۔
#shefro

Sunday, April 21, 2019

#شہادت _💎 ایک سچی کہانی!!


ء1965 ﮐﯽ ﺟﻨﮓ ﺧﺘﻢ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﮯ ﭼﻨﺪ ﻣﺎﮦ ﺑﻌﺪ ﻣﺪﯾﻨﮧ ﻣﻨﻮرہ میںﺍﯾﮏ ﻋﻤﺮ ﺭﺳﯿﺪﮦ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﺁﻧﺴﻮ ﺑﮩﺎﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺭﻭﺿﮧ ﺭﺳﻮﻝ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺳﻠﻢ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺩﯾﮑﮭﮯ ﺟﺎ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ۔ 
ﯾﮧ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ 11 ﺳﺘﻤﺒﺮ 1965 ﺀ ﮐﻮ ﺳﯿﺎﻟﮑﻮﭦ ﭘﮭﻠﻮﺭﺍ ﻣﺤﺎﺫ ﭘﺮ ﺷﮩﯿﺪ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﮐﻮﺋﭩﮧ ﺍﻧﻔﻨﭩﺮﯼ ﺳﮑﻮﻝ ﮐﮯ ﺍﻧﺴﭩﺮﮐﭩﺮ ﻣﯿﺠﺮ ﺿﯿﺎﺀ ﺍﻟﺪﯾﻦ ﻋﺒﺎﺳﯽ (ﺳﺘﺎﺭﮦ ﺟﺮﺍُﺕ) ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﮔﺮﺍﻣﯽ ﺗﮭﮯ۔ 

ﻣﯿﺠﺮ ﺿﯿﺎﺀ ﺍﻟﺪﯾﻦ ﻋﺒﺎﺳﯽ ﮐﮯ ﭨﯿﻨﮏ ﮐﻮ ﺩﺷﻤﻦ ﮐﯽ ﺗﻮﭖ ﮐﺎ ﮔﻮﻟﮧ ﻟﮕﺎ ﺟﺲ ﺳﮯ ﻭﮦ ﺷﮩﯿﺪ ﮨﻮﮔﺌﮯ۔ ﺟﺐ ﺻﺪﺭ ﺍﯾﻮﺏ ﺧﺎﻥ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺳﮯ ﻣﯿﺠﺮ ﻋﺒﺎﺳﯽ ﺷﮩﯿﺪ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﺍﭘﻨﮯ ﺷﮩﯿﺪ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﻮ ﺑﻌﺪ ﺍﺯ ﺷﮩﺎﺩﺕ ﻣﻠﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﺳﺘﺎﺭﮦ ﺟﺮﺍﺕ ﻭﺻﻮﻝ ﮐﺮ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﺗﻮ ﺍﯾﻮﺏ ﺧﺎﻥ ﻧﮯ ﺍﻥ ﺳﮯ ﺍﻥ ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﭘﻮﭼﮭﯽ، ﺗﻮ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻋﻤﺮﮦ ﮐﯽ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﮐﺎ ﺍﻇﮩﺎﺭ ﮐﯿﺎ ﺟﺴﮯ ﺍﯾﻮﺏ ﺧﺎﻥ ﻧﮯ ” ﻗﺒﻮﻝ ﮐﺮ ﻟﯿﺎ۔ 

ﺷﮩﯿﺪ ﻣﯿﺠﺮ ﺿﯿﺎﺀ ﺍﻟﺪﯾﻦ ﻋﺒﺎﺳﯽ ﺳﺘﺎﺭﮦ ﺟﺮﺍﺕ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﺟﺐ ﺭﻭﺿﮧ ﺭﺳﻮﻝ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻼﻡ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﺁﻧﺴﻮ ﺑﮩﺎ ﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ ﺗﻮ ﺧﺎﺩﻡ ﻣﺴﺠﺪ ﻧﺒﻮﯼ ﻭﮨﺎﮞ ﺁﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﻭﮨﺎﮞ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﺁﭖ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺳﮯ ﺗﻌﻠﻖ ﺭﮐﮭﺘﺎ ﮨﮯ؟ ﻣﯿﺠﺮ ﻋﺒﺎﺳﯽ ﺷﮩﯿﺪ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﻧﮯ ﺧﺎﺩﻡ ﻣﺴﺠﺪ ﻧﺒﻮﯼ ﮐﮯ ﺍﺳﺘﻔﺴﺎﺭ ﮨﺮ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺳﮯ ﺁﺋﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺧﺪﺍﻡ ﻣﺴﺠﺪ ﻧﺒﻮﯼ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﺍﻥ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﮧ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﻓﻮﺝ ﮐﮯ ﻣﯿﺠﺮ ﺿﯿﺎﺀ ﺍﻟﺪﯾﻦﻋﺒﺎﺳﯽ ﺷﮩﯿﺪ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺳﻨﺎ ﮨﮯ، ﺍﻥ ﮐﺎ ﺁﭖ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﯿﮟ؟ اس ﭘﺮ ﺷﮩﯿﺪ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﻧﮯ ﺣﯿﺮﺕ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﮨﯽ ﺍﺱ ﺷﮩﯿﺪ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﮨﯿﮟ۔

ﯾﮧ ﺳﻨﺘﮯ ﮨﯽ ﺧﻮﺷﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﺴﺮﺕ ﺳﮯ ﻟﺒﺮﯾﺰ ﺧﺎﺩﻡ ﺧﺎﺹ ﻧﮯ ﺁﮔﮯ ﺑﮍﮪ ﮐﺮ ﺯﻭﺭ ﺳﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﮔﻠﮯ ﻟﮕﺎ ﻟﯿﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺑﻮﺳﮯ ﻟﯿﺘﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺁﭖ ﯾﮩﯿﮟ ﺭﮐﯿﮟ، ﻣﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﺩﯾﺮ ﺑﻌﺪ ﺁﺗﺎ ﮨﻮﮞ۔
ﺷﮩﯿﺪ ﻣﯿﺠﺮ ﻋﺒﺎﺳﯽ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﮔﮭﺮ ﻟﮯ ﮔﺌﮯ ﺟﮩﺎﮞ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺑﮍﯼ ﻋﺰﺕ ﺍﻭﺭ ﺍﺣﺘﺮﺍﻡ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍﭘﻨﮯ ﺍﮨﻞ ﻭ ﻋﯿﺎﻝ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﮐﮭﻼﯾﺎ۔ ﺳﺐ ﮔﮭﺮ ﻭﺍﻟﮯ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺑﮍﯼ ﻋﺰﺕ ﺍﻭﺭ ﺍﺣﺘﺮﺍﻡ ﺳﮯ ﭘﯿﺶ ﺁﺭﮨﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﻣﯿﺠﺮﻋﺒﺎﺳﯽ ﺷﮩﯿﺪ ﮐﮯ ﻭﺍﻟد ﺑﮩﺖ ﺣﯿﺮﺍﻥ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﯾﺎ ﺍﻟٰﮩﯽ ﯾﮧ ﮐﯿﺎ ﻣﺎﺟﺮﺍ ﮨﮯ؟ ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﻧﺘﺎ ﺗﮏ ﻧﮩﯿﮟ ﺑﻠﮑﮧ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﭘﮩﻠﯽ ﺑﺎﺭ ﻣﯿﺮﺍ ﺳﻌﻮﺩﯼ ﻋﺮﺏ ﺁﻧﺎ ﮨﻮﺍ ﮨﮯ۔ ﺍﺳﯽ ﺷﺶ ﻭ ﭘﻨﺞ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ ﺧﺎﺩﻡ ﺧﺎﺹ ﺭﻭﺿﮧ ﺭﺳﻮﻝ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﺍﻥ ﮐﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﭘﮭﺮ ﺑﻮﺳﮯ ﻟﯿﮯ ﺍﻭﺭ ﺷﮩﯿﺪ ﻋﺒﺎﺳﯽ ﮐﮯ ﻭﺍﻟﺪ ﮐﯽ ﺣﯿﺮﺍﻧﮕﯽ ﺩﻭﺭ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮐﮩﻨﮯ ﻟﮕﮯ ﮐﮧ ﺟﺐ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺍﻭﺭ ﮨﻨﺪﻭﺳﺘﺎﻥ ﮐﯽ ﺟﻨﮓ ﮨﻮ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ ﺗﻮ 11 ﺳﺘﻤﺒﺮ ﮐﯽ ﺭﺍﺕ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺧﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺳﻠﻢ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﮯ ﺟﻠﯿﻞ ﺍﻟﻘﺪﺭ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﺭﺿﻮﺍﻥ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟٰﯽ ﺍﺟﻤﻌﯿﻦ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺑﯿﭩﮭﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﮨﯿﮟ۔

ﮐﭽﮫ ﻟﻤﺤﻮﮞ ﺑﻌﺪ ﺣﻀﺮﺕ ﻋﻠﯽ ﮐﺮﻡ ﺍﻟﻠﮧ ﻭﺟﮩﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻻﺷﮧ ﺍﭨﮭﺎﺋﮯ ﻭﮨﺎﮞ ﺗﺸﺮﯾﻒ ﻻﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﺻﺤﺎﺑﮧ ﮐﺮﺍﻡ ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺷﮩﯿﺪ ﻋﺒﺎﺳﯽ ﺍﺳﯽ ﻃﺮﺡ ﺑﮩﺎﺩﺭﯼ ﺳﮯ ﮐﻔﺎﺭ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﺟﻨﮓ ﻟﮍﮮ ﮨﯿﮟ ﺟﯿﺴﮯ ﺁﭖ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﺎﺗﮫ ﻏﺰﻭﺍﺕ ﻣﯿﮟ ﮐﻔﺎﺭ ﮐﮯ ﺧﻼﻑ ﻟﮍﺗﮯ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺧﺎﺩﻡ ﻣﺴﺠﺪ ﻧﺒﻮﯼ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺳﻠﻢ ﺳﻤﯿﺖ ﺳﺐ ﻧﮯ ﺍﻥ ﮐﯽ ﻧﻤﺎﺯ ﺟﻨﺎﺯﮦ ﺍﺩﺍ ﮐﯽ ﺍﻭﺭ ﺣﮑﻢ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺟﻨﺖ ﺑﻘﯿﻊ ﻣﯿﮟ ﺩﻓﻦ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ۔

ﻋﯿﻦ ﺍﺳﯽ ﺩﻥ ﺭﯾﮉﯾﻮ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﻧﯿﺎ ﺟﻨﮕﯽ ﺗﺮﺍﻧﮧ ﮐﻮﻧﺞ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ۔ ۔ ۔ !!

ﭼﻠﮯ ﺟﻮ ﮨﻮ ﮔﮯ ﺷﮩﺎﺩﺕ ﮐﺎ ﺟﺎﻡ ﭘﯽ ﮐﺮ ﺗﻢ ۔ ۔ ۔ 
ﺭﺳﻮﻝ ﭘﺎﮎ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭ ﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﺑﺎﻧﮩﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻟﮯ ﻟﯿﺎ ﮨﻮﮔﺎ ۔ ۔ ۔ 
ﻋﻠﯽ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺷﮩﺎﺩﺕﭘﮧ ﺟﮭﻮﻣﺘﮯ ﮨﻮﮞ ﮔﮯ ۔ ۔ ۔ 
ﺣﺴﯿﻦ ﭘﺎﮎ ﻧﮯ ﺍﺭﺷﺎﺩ ﯾﮧ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﮔﺎ ۔ ۔ ۔ 
ﺍﮮ ﺭﺍﮦ ﺣﻖ ﮐﮯ  ﺷﮩﯿﺪﻭ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺧﺪﺍ ﮐﯽ ﺭﺿﺎﺋﯿﮟ ﺳﻼﻡ ﮐﮩﺘﯽ ﮨﯿﮟ..

۔ ۔ ۔
#shefro